30th May 2018 DMC Central Karachi Press Release
DISTRIC MUNICIPAL COPORATION KARACHI CENTRAL
DMC Central claims more than 110 million rupees on KWSB
Dated: 30-05-2018
Karachi: ( ) The Chairman of DMC Central has said
that the negligence of KWSB caused expenditure of over one hundred and ten
millions of rupees to DMC (Central) Karachi. He was addressing a press
conference at Karachi Press Club. He further said that he could not see the
common people in problem. Wait for
awakening of the KWSB would have caused wastage of millions of gallons of
drinking water. KWSB had been neglecting
the DMC Central for many months despite written and verbal intimations. The
broken and leaking sewerage pipelines had been a threat to the locality for
creating ponds of stagnant dirty water, he added. Rehan Hashmi told the press
and media persons that there had been need of repair and replacement of water
and sewerage pipe lines at many places in the jurisdiction of DMC Central but
the KWSB had totally ignored the DMC Central and not been repairing and laying
new water and sewerage pipeline where it were needed. On the other hand the
roads were being damaged by the leakage of water. To rid the residence of the
disastrous situation, DMC Administration decided to carry out the repair and
laying of new pipeline on its own expenses, because it was not expected from
the KWSB to do any work in the welfare of the people of DMC Central. Rehan
Hashmi told that to carry out the work of repair and laying of new pipeline for
water and sewerage, DMC C central had incurred over 110 million of rupees as
per detail below:
1.
Sewerage Line: 140,000 running feet …………………............Cost
:Rs. 75,716,600/-
2.
Winching work 121,912 running
feet……………………………………….Rs. 10,673,603/-
3.
Laying Pipe line (Drinking water) 20,917 running
feet……………..Rs. 24,394,753/-
4.
Drainage construction & cleaning work 20,917
running feet……Rs. 7,878,156/-
------------------------------
Total: 118,663,112/-
Copies of
the documents regarding above expenditure were handed over to the press and
media persons.
Rehan Hashmi
has demanded of the Sind Government and the City Government Karachi to make the
KWSB to reimburse the amount of Rs.118, 663,112/- to DMC Central so as to
enable it to continue its own development work that had left behind due to this
unexpected emergency expense. It was a matter to notify that all the work for
water and sewerage line had been carried out with the consultation of the
District Officers of the KWSB so as to let no fault left in the construction
work thereof. Chairman DMC Central Rehan Hashmi showed his doubt that KWSB
authorities might be hatching conspiracy to claim expenditure for the work done
by the DMC Central by preparing fake documents. He wanted the press and media
to bring this expected corruption in the eyes of the authorities before
anything could be done. After press conference, Chairman DMC Central, Rehan
Hashim and Vice Chairman Syed Shakir Ali along with member of council DMC
Central, launched agitation, outside the Karachi Press Club, against Government
of Sindh and Karachi Water Board for their injustice and not providing adequate
quantity of water to DMC Central Karachi.
Alamgir
Saifee
(Information
Officer)
DMC Central
Karachi
کراچی ( ) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی کوتاہی نے بلدیہ وسطی کے کروڑوں روپے خرچ کروادئیے۔ عوام کی پریشانی نہیں دیکھی جاتی ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے جاگنے کا انتظار کرتے تو لاکھوں گیلن پانی ضائع ہوجاتا اور گلیاں گندے پانی کا تالاب بن جاتیں۔ اِن خیالات کا اظہار چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی نے کراچی پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں ان کی معاونت وائس چیئرمین سید شاکر علی اور دیگر اراکین کونسل کررہے تھے۔ ریحان ہاشمی نے کہاکہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے بلدیہ وسطی کے علاقوں کو سرے سے نظر انداز کررکھاہے ریحان ہاشمی نے کہا کہ کہیں پینے کے لیئے پانی نہیں ہے اور کہیں لاکھوں گلین پانی ضائع ہورہا ہے ریحان ہاشمی نے کہا کہ واٹر بورڈ حکام کے علم میں بزریعہ خطوط یہ بات لا چکے ہیں کہ ضلع وسطی کے چاروں زون میں تقریبا ایک لاکھ گیلن یومیہ پینے کا صاف پانی مخدوش لائنوں سے رس رہا ہے ریحان ہاشمی نے کہا کہ پانی اور سیوریج کی مخدوش لائنوں کی مرمت نہ کرنے کے علاوہ جہاں جہاں نئی پائپ لائنوں کی تنصیب کی ضرورت ہے اُس جانب سے تو بالکل لاپرواہی برتی جارہی ہے۔جس کے نتیجے میں بلدیہ وسطی کے عوام دن رات ذہنی کوفت کا شکار رہتے ہیں۔جبکہ سیورئج اور واٹر کی پائپ لائنوں سے رسنے والے پانی سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کاشکار تھیں۔تاہم بلدیہ وسطی کی انتظامیہ نے اپنے عوام کو فوری طور پر پریشانیوں سے نجات دلانے کے لئے اپنے ذاتی فنڈز سے بلدیہ وسطی کی مختلف یوسیز میں پانی اورسیوریج کی مخدوش لائنوں کی مرمت کرائی اور جہاں جہاں نئی پائپ لائن کی تنصیب ضروری تھی وہاں نئی پائپ لائنیں ڈلوائیں۔وگرنہ پانی کی ٹوٹی ہوئی پائپ لائنوں سے رسنے والا لاکھوں گیلن پانی ضائع ہو جاتا اور ٹوٹی سیوریج لائن سے رسنے والا گندا پانی گلیوں میں گندے تالاب کی شکل اختیارکرلیتا۔ ایسے میں عوام کو تعفّن اور پانی کی قلّت سے نجا ت دلانے کے لئے ضروری تھا کہ فوری اقدام کیا جائے سو بلدیہ وسطی نے اپنے فندز سے گیار ہ کروڑ چھیاسی لاکھ تیرسٹھ ہزار ایک سو بارہ روپے کی خطیر رقم خرچ کرکے پانی اور سیورج لائنوں کی تنصیب اور مرمت کا کام مکمل کروایا۔ جن کی تفصیلات کچھ یوں ہے :
(۱)۔۔سیورئج (نکاسی آب) ۔۔۔۔۔ایک لاکھ چالیس ہزار رننگ فٹ پائپ لائن ۔۔ جسکی لاگت ۔۔۔75,716,600/= روپے
(۲)۔۔ونچنگ (نکاسی ) ۔۔۔۔۔۔ایک لاکھ اکیس ہزار نو سو بارہ رننگ فٹ ۔۔۔۔۔جسکی لاگت ۔۔۔/= 10,673,603روپے
(۳)۔۔فراہمی آب واٹر لائن ۔۔۔۔بیس ہزار نو سو سترہ رننگ فٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جسکی لاگت ۔۔۔24,394,753/= روپے
(۴)۔۔نالہ ورک ۔۔۔سات لاکھ پینتیس ہزار نو سو آٹھاون کیوبک فٹ ۔۔۔۔۔۔۔جسکی لاگت ۔۔۔ 7,878,156/= روپے
مذکورہ بلا رقم اعداد شمار کے مطابق گیارہ کروڑ،چھیاسی لاکھ،تیرسٹھ ہزار ایک سو بارہ (118,866,312 )بنتی ہے۔ مندرجہ بالا اخراجات سے متعلق
دستاویزات کی نقول صحافیوں کو بھی مہیا کی گئیں۔ ریحان ہاشمی نے مطالبہ کیا کہ شہری حکومت اور حکومتِ سندھ کراچی واٹر بورڈ سے 118,866,312/-روپے بلدیہ وسطی کو دلوائے تاکہ بلدیہ وسطی کے رکے ہوئے دیگر ترقیاتی و تعمیراتی کام مکمل کئے جاسکیں۔یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ پانی اور سیوریج لائن کی تنصیب اور مرمت کے دوران کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ضلعی افسران کا تعاون حاصل کیا گیا تاکہ مذکورہ کاموں میں کسی قسم کی تکنیکی خامی نہ رہ جائے۔یوں بالواسطہ اِن تمام کاموں کی اطلاع کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے حکام تک پہنچتی رہی ہیں۔ریحان ہاشمی نے بتایا کہ اس بات کی اطلاعات ہیں کہ جو کام بلدیہ وسطی نے اپنے وسائل سے کروائے ہیں کراچی واٹر اینڈ سیوریج کے اربابِ اختیار اس کو اپنی جھولی میں ڈالنے کے لئےجعلی کاغذی دستاویزات تیار کرنے کے لئے پر تول رہے ہیں جو اُن کے کرپٹ ذہن اور کرپشن کے امکانات کا پتہ دے رہے ہیں۔ بعد از پریس کانفرنس چیئر مین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی ، وائس چیئرمین سید شاکر علی نے اراکین کونسل کے ہمراہ پریس کلب کے باہر واٹر بورڈ اور حکومت سندھ کی جانب سے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شدید احتجاج کیاگیا۔
30th May 2018 DMC Central Karachi Press Release