30th June 2018 DMC Central Karachi Press Release
REHAN
HASHMI PRESENTED BALANCED BUDGET FOR FISCAL YEAR 2018-19
DMC
CENTRAL TO FIND NEW WAYS TO ENHANCE INCOME TO MEET FURTHER NEEDS
SINDH GOVT. MUST ENHANCE OZT MONEY TO MEET THE NEW NEEDS: CHAIRMAN DEMANDS
Dated: 30th june 2018
Karachi: Chairman DMC
Central has presented a balanced budget of Rs.7,630,654,600 for the fiscal year
2018-19. However, negligence of Government of Sindh had compelled Municipal
Institutions to findout new ways of income so as to meet the needs of the
present time, said Rehan Hashmi. He further told that OZT (Octory District Tex)
money had been staying at a freezing point whereas the cost of living, exchange
rate of US Dollar and other hikes in the cost of necessities f life had
increased considerably. In such a situation, non cooperative attitude of Sindh
Government compelled the DMC Administration to search for new ways of income to
render municipal services to the common people better than the past. In present
budget construction and communication have been given most priority. However
during this year DMC Central is going to establish Specialists’ Clinics to
facilitate the common people with the latest equipments and the expert doctors
and surgeons. IT command and control system is to be established in a modern
way to monitor every movement and activities under gone within the jurisdiction
of DMC Central.Rehan Hashmi also apprised the meeting of the performance of the
DMC Central that had been given throughout the year in respect of cleaning and
other municipal works. In the budget, expected income is shown as Rs.
7,630,654,600/- where as expected expenditure are given as Rs.7, 629,124,650/-.
However increasing population of the people has increased the needs of
Municipal services that need to be dealt with increased amount of fund.
Therefore, new ways of income are to be found to increase the financial income
of the DMC Central. Budget meeting was attended by the vice chairman, Syed
Shakir Ali, members of the council, members of special seats of lady members of
the council. Most of the points were explained by the Vice Chairman Syed Shakir
Ali as the chairman was suffering from throat problem.
Details of Budget DMC Central:
Expected Income:
1.Fund from the Government of Sindh: 563
million
2.Property Tax: 650 million
3.Conservancies(ADP & PWD) 2120 million
4.DMC Generated Revenue 1133 million
Allocation of funds:
1.Health and Sanitation: 70
million
2.Building and communications 1437 million
3.Mechanical and Electronics 161 million
4.Parks and recreations 271
million
5.IT and Command control system 30 million
6.Education and Libraries 19
million
ڈی ایم سی سینٹرل کو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے ذرائع آمدنی بڑھانے ہونگے : ریحان ہاشمی
چئیرمین نے سال 2018-19کا 7؍ ارب 63 ؍کروڑ رروپے کا متوازن بجٹ پیش کردیا گیا
صٖفائی کیلئے 7؍سات کروڑ، کلینکس کے قیام کے لئے3؍کروڑ20؍لاکھ تعلیم کے لئے 11,500,000 روپے مختص کئے گئے
مورخہ :30 ؍جون 2018 ء
کراچی ( )بلدیہ وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی نے نئے مالی سال208-19کے لئے سات ارب، تریسٹھ کروڑ ، چھ لاکھ چوّن ہزار چھ سو روپے کا متوازن بجٹ پیش کردیا۔ تاہم حکومتِ سندھ کی عدم توجہی اور بلدیاتی اداروں کے فنڈز نہ بڑھانے کی وجہ سے بہت سے عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کے لئے آمدنی بڑھانے کے نئے ذرائع تلاش کرنے ہونگے۔ریحان ہاشمی نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ برسوں سے OZT آکٹرائے ضلع ٹیکس کی رقم ایک ہندسہ پر منجمد ہے اگرچہ ڈالر کی قیمت کئی گنا زیادہ بڑھ چکی ہے ، اور مہنگائی نے ہر چیزکی قیمت کو کئی سو گنا بڑھادیا ہے تاہم حکومتِ سندھ کو بلدیاتی ادارے جو دراصل عوام کی خدمت کے ادارے ہیں اُن کے مسائل نظر نہیں آتے جس کی وجہ سے بلدیہ وسطی کو اپنے بہت سے منصوبوں میں بہت زیادہ مالی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتاہے ۔ تاہم عوام کے منتخب نمائندے اپنی جانب سے بہتر سے بہتر کوشش کررہے ہیں تاکہ عوام کو بلدیاتی سہولیات کے حصول میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔مذکورہ بجٹ میں آمدنی کا تخمینہ سات ارب تریسٹھ کروڑ چھ لاکھ چوّن ہزار چھ سو رہپے لگایا گیا ہے جبکہ اخراجات کا تخمینہ 7,620,654,600روپے لگایا گیا ہے ۔۔تاہم یہ تو صرف تخمینہ ہے ، اور وہ بھی آمدنی کی حدود میں رہ کر لگایا گیاہے۔ وگرنہ بلدیہ وسطی کے اخراجات تو بہت زیادہ ہیں جن کو پوراکرنے کے لئے حکومتِ سندھ کو چاہئے کہ OZTکی رقم دوگنا تو کردے۔سب سے زیادہ اہمیت تعمیرات اور مواصلات کو دی گئی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر پارک اور تفریح کیلئے رقم مختص کی گئی ہے ۔تاہم صحت اور صفائی لئے سات کرورڑ روپے ، علاج معالجے اور کلینک کے قیام کے لئے تین کروڑ بیس لاکھ روپے جبکہ تعلیم اور لائبریری کیلئے ایک کروڑ اکیانوے لاکھ رکھے گئے ہیں۔جبکہ مکانیکی اور برقی معاملات کے لئے سولہ کروڑ کی رقم رکھی گئی ہیہ۔ بجٹ اجلاس میں وائز چیئرمین سید شاکر علی ،اراکینِ کونسل ، اراکین مخصوص نشست، خواتین ارکان،
کونسل نے شرکت کی۔ چیئرمین ریحان ہاشمی کی آواز خراب ہونے کے سبب بجٹ کے زیادہ ترنکا ت وائس چیئرمین بلدیہ وسطی سید شاکر علی نے بیان کئے ۔
Details of Budget DMC Central:
Expected Income:
1.Fund from the Government of Sindh: 563 million
2.Property Tax: 650 million
3.Conservancies(ADP & PWD) 2120 million
4.DMC Generated Revenue 1133 million
Allocation of funds:
1.Health and Sanitation: 70 million
2.Building and communications
3.Mechanical and Electronics 161 million
4.Parks and recreations 271 million
5.IT and Command control system 30 million
6.Education and Libraries 19 million
بلدیہ وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی ،وائس چیئر مین سید شاکر علی کے ہمراہ نئے مالی سال208-19کے لئے سات ارب، تریسٹھ کروڑ ، چھ لاکھ چوّن ہزار چھ سو روپے کا متوازن بجٹ پیش کردیا۔ تاہم حکومتِ سندھ کی عدم توجہی اور بلدیاتی اداروں کے فنڈز نہ بڑھانے کی وجہ سے بہت سے عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کے لئے آمدنی بڑھانے کے نئے ذرائع تلاش کرنے ہونگے۔ریحان ہاشمی نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ برسوں سے OZT آکٹرائے ضلع ٹیکس کی رقم ایک ہندسہ پر منجمد ہے اگرچہ ڈالر کی قیمت کئی گنا زیادہ بڑھ چکی ہے ، اور مہنگائی نے ہر چیزکی قیمت کو کئی سو گنا بڑھادیا ہے تاہم حکومتِ سندھ کو بلدیاتی ادارے جو دراصل عوام کی خدمت کے ادارے ہیں اُن کے مسائل نظر نہیں آتے جس کی وجہ سے بلدیہ وسطی کو اپنے بہت سے منصوبوں میں بہت زیادہ مالی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتاہے ۔ تاہم عوام کے منتخب نمائندے اپنی جانب سے بہتر سے بہتر کوشش کررہے ہیں تاکہ عوام کو بلدیاتی سہولیات کے حصول میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔مذکورہ بجٹ میں آمدنی کا تخمینہ سات ارب تریسٹھ کروڑ چھ لاکھ چوّن ہزار چھ سو رہپے لگایا گیا ہے جبکہ اخراجات کا تخمینہ سات ارب ، باسٹھ کروڑ، اکیانوے لاکھ چوبیس ہزار چھ سو پچاس روپے لگایا گیا ہے ۔۔تاہم یہ تو صرف تخمینہ ہے ، اور وہ بھی آمدنی کی حدود میں رہ کر لگایا گیاہے۔ وگرنہ بلدیہ وسطی کے اخراجات تو بہت زیادہ ہیں جن کو پوراکرنے کے لئے حکومتِ سندھ کو چاہئے کہ OZTکی رقم دوگنا تو کردے۔سب سے زیادہ اہمیت تعمیرات اور مواصلات کو دی گئی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر پارک اور تفریح کیلئے رقم مختص کی گئی ہے ۔تاہم صحت اور صفائی لئے سات کرورڑ روپے ، علاج معالجے اور کلینک کے قیام کے لئے تین کروڑ بیس لاکھ روپے جبکہ تعلیم اور لائبریری کیلئے ایک کروڑ اکیانوے لاکھ رکھے گئے ہیں۔جبکہ مکانیکی اور برقی معاملات کے لئے سولہ کروڑ کی رقم رکھی گئی ہیہ۔ بجٹ اجلاس میں وائز چیئرمین سید شاکر علی ،اراکینِ کونسل ، اراکین مخصوص نشست، خواتین ارکان، کونسل نے شرکت کی۔ چیئرمین ریحان ہاشمی کی آواز خراب ہونے کے سبب بجٹ کے زیادہ ترنکا ت وائس چیئرمین بلدیہ وسطی سید
شاکر علی نے بیان کئے ۔
30th June 2018 DMC Central Karachi Press Release