5th Apr 2018 DMC Central Karachi Press Release

5th Apr 2018 DMC Central Karachi Press Release


کراچی ( ) نارتھ کراچی یونین کمیٹی نمبر ۱۵ مسجد یونس سے لیکر اقراء یونیورسٹی تک پینے کے پانی کی 8'' PEپائپ لائن اور 12'' قطر کی سیوریج لائن ڈالے جانے کے موقع پر چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی نے کہا ہے کہ بلدیہ وسطی کسی بھی صورت میں واٹر بورڈ کی محتاجی قبول نہیں کرے گی۔ عوام کی فلاح وبہبود سے متعلق کاموں کے لئے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ یا کسی اور ادارے کی نااہلی یا لاپرواہی سے پیدا ہونے والی تکالیف سے عوام کو نجات دلانے کے لئے مئیر کراچی سمیت تمام بلدیاتی نمائندوں کی کوششیں جاری ہیں اگرچہ یہ ہماری ذمہ داری نہیں مگر ہم عوام کو تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے اپنے محدود وسائل کو بہتر منصوبہ بندی کے ذریعے استعمال کرتے ہوئے عوام کو بہتر خدمات مہیاکررہے ہیں۔اس موقع پرایم پی اے وسیم قریشی نے حکومتِ سندھ کے کِردار پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ آخر حکمرانوں کو کراچی کے نام سے نفرت کیوں ہے کہ وہ کراچی کے لئے کچھ کرنا ہی نہیں چاہتے ۔ کراچی کا نام آتے ہی فنڈز روک دئیے جاتے ہیں، اور چلتے ہوئے کاموں میں رخنہ ڈال دیا جاتاہے۔ وائس چئیرمین بلدیہ وسطی سید شاکر علی نے کہا کہ گذشتہ دس برسوں میں فنڈز کاغذات پر خرچ ہوتے رہے ہیں زمین پر نہیں ورنہ آج اتنے مسائل نہیں ہوتے ، ٹوٹی سڑکوں سے گزارہ ہوسکتاہے پانی کے بغیر نہیں، اللہ حاکموں کو عقل دے ،ملک میں انصاف قائم کریں۔ بہتر ہوگا کہ حکومتِ سند ھ واٹر بورڈ کا قبلہ دُرُست کرے جس کی لاپرواہی کی وجہ سے بلدیاتی ادارے دوہری ذمہ داریاں اداکررہے ہیں۔ اس موقع پریونین کمیٹی نمبر ۱۵ کے وائس چیئرمین عفان سلیم ،ایکسین واٹر اینڈ سیوریج محمدشاہد،ایکسین بی اینڈ آر نیو کراچی نازش رضا اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔واضح رہے کہ بلدیہ وسطی کے چئیرمین ریحان ہاشمی نے بلدیہ وسطی میں اپنی ذمہ داریاں انقلابی اقدامات کرنے کے عزم کے ساتھ سنبھالی تھیں۔ اور وہ بلدیہ وسطی کے عوام کو بلدیاتی خدمات بہتر سے بہتر انداز میں مہیاکرنے کے لئے بھرپور جدوجہد کررہے ہیں۔یہ بات طشت ازبام ہے کہ موجودہ حکومتِ سندھ کے اربابِ اختیار کراچی کے حق میں کوئی بہتر کام کرنے کو تیار نہیں بلکہ کراچی کی حالت کو بد ترکرنے میں اہم کردار ادارکررہے ہیں۔بلدیاتی اداروں کا فنڈز روک لینا اور عوامی نمائندگان کے اختیارات چھین لینا حکومتِ سندھ کی کراچی دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کراچی کے محکمۂ آب رسانی و نکاس�ئ آب کے حکومتِ سند ھ کے زیرِ اختیار آنے سے مذکورہ ادارے کی کارکردگی بہت متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے بلدیاتی اداروں کو اپنے محدود اور کم مالی وسائل کو سیوریج اور پانی کی پائپ لائنوں کی تنصیب پر بھی خرچ کرنا پڑرہاہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومتِ سندھ کراچی اور کراچی کے بلدیاتی اداروں کے ساتھ انصاف کرے شہر اور شہری حکومت کو اُس کا قانونی اور جائز حق دے تاکہ کراچی کے شہری سکون کا سانس لے سکیں۔ 



5th Apr 2018 DMC Central Karachi Press Release