23rd Oct 2017 DMC Central Karachi Press Release

23rd Oct 2017 DMC Central Karachi Press Release


کراچی ( )متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ جب تک وہ آپس میں اتحاد و یکجہتی قائم نہیں کریں گے تب تک مسائل حل نہیں ہوں گے، شہر کے ادارے اگر شہر کے میئر کے پاس ہونے کے بجائے صوبائی حکومت کے پاس ہوں گے تو مسائل کیسے حل ہوں گے، سپریم کورٹ کوواٹر اینڈ سیوریج بور ڈ کی ایماء پر آباد پر پابندی لگانے سے پہلے زمینی حقائق کو مدنظر رکھنا چاہیے تھاکیونکہ اس وقت دو قوتیں شہر میں کام کررہی ہیں ایک وہ جو شہر کو بسانا چاہتی ہیں اور دوسری وہ ہے جو تمام اختیار اپنے پاس رکھ کر اپنی مرضی کی پابندیاں لگارہی ہیں، بلڈنگ کنٹرول، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، سولڈ ویسٹ منیجمنٹ اور دیگر مقامی محکمے جومیئر کے ماتحت ہونے چاہیے تھے وہ سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھ لیے ہیں، شہر کی تعمیر سے لے کر کچرا اٹھانے تک کا اختیار جب سندھ حکومت کے پاس رہے گا تو میئر یا ڈسٹرکٹ چیئرمینز کیا کریں گے؟ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بطور مہمان خصوصی بلدیہ وسطی کی جانب سے گزشتہ روز'' آباد '' کی نو منتخب کابینہ کے اعزاز میں دیئے گئے اعزازیہ کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بنگلہ دیش ، عمان اور جاپان قونصلیٹ کے نمائندے ''آباد'' کے نو منتخب چئیرمین محمد عارف جیوا ،چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی،وائس چیئرمین سید شاکر علی،ارکان قومی و صوبائی اسمبلی عبدالوسیم،شیخ صلاح الدین،سمن جعفری،نکہت شکیل،عظیم فاروقی ،آباد کے وائس چیئرمینز فیض الیاس ، سہیل وارن، الطاف طائی،محمد حسین بخشی ،شاہد خیری،محمود ٹباہ ، نارتھ کراچی انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے سی ای او صادق محمد ، پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے چیئرمین خالد شاہ ، کیپٹن ترانہ ،بزنس کیمونٹی کے نمائندے ضلع وسطی اسٹینڈنگ کمیٹز کے چیئرمینز سمیت منتخب عوامی نمائندگان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ضلع جنوبی میں بلند و بالا عمارتیں تعمیر کردیں اور جیسے ہی آباد نے ضلع وسطی میں کام شروع کیا تو پانی کی کمی اور نکاسی آب کے مسئلے کو وجہ بناکر آباد پر پابندی عائد کردی گئی جسکی وجہ سے تعمیرات کا شعبہ شدید متاثر ہورہا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر آ باد اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کر پارہا تو سپریم کورٹ کو اسٹیٹ آف افیئر یعنی کے فور کے منصوبے میں تاخیراور تعطل پر کسی نہ کسی کو ذمہ دار ٹہرانا ہوگاکہ 9 سالوں سے وفاقی اور صوبائی حکومت نے کے فور کا منصوبہ ہوا میں لٹکا رکھا ہے لہذا سپریم کورٹ کو آباد پر پابندی لگانے سے پہلے وفاق اور صوبائی حکومت پر بھی پابندی لگانی چاہیئے تھی۔فاروق ستار نے کہا کہ کراچی پاکستان کو ستر فیصد ریونیو دیتا ہے لیکن گزشتہ نو سالوں سے کراچی کو ایک قطرہ بھی اضافی پانی فراہم نہیں کیا گیا ہے جس پر خدشہ ہے کہ مستقبل میں شہر قائد میں پانی پر فسادات ہو سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ آآپس میں اتحاد و یکجہتی قائم نہیں کریں گے تب تک مسائل حل نہیں ہوں گے، اداروں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کی تو یہ شہر رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے آباد کی دائر پیٹشن میں بلدیہ کراچی سمیت تین ڈی ایم سیز کو بھی شامل کرنے کا اعلان کیا۔قبل ازیں چیئرمین آباد محمد عارف جیوا نے کہا کہ بلند عمارتوں پر عائد پابندی سے تعمیری صنعت زوال پزیر ہورہی ہے ،308 پروجیکٹس کے نقشے منظوری کے منتظر ہیں جس کے باعث کراچی کو 6 ارب کا نقصان ہورہا ہے۔آباد کے چیئرمین عارف جیوا نے ضلع وسطی کی ترقی کے لئے اپنا تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے اعلان کیا کہ ضلع وسطی میں جہاں جہاں آباد کے پروجیکٹس تعمیر کئے جائینگے وہاں پروجیکٹ کی حدود میں آنے والی سڑکوں کی تعمیر آباد اپنے فنڈز سے مکمل کرے گی۔انھوں نے آباد کی نومنتخب کابینہ کے اعزاز میں منعقد کی گئی تقریب پر چیئرمین بلدیہ وسطی محمد ریحان ہاشمی ، وائش چیئرمین سید شاکر علی اور انکی پوری ٹیم کا شکریہ بھی ادا کیا۔ نارتھ کراچی انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے سی ای او صادق محمدنے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بلدیہ وسطی محمد ریحان ہاشمی کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ دریں اثناء چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی نے اپنی اور اپنی ٹیم کی جانب سے تمام مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم آباد کی نو منتخب کابینہ کے مشکور ہیں جنہوں نے اس بات کا اعلان کیا کہ بلدیہ وسطی کو جن مشکلات کا سامنا ہے ان مشکلات کے حل کے لئے آباد ہماری مدد کرے گی اور عوامی فلاح بہبود کے کام تیزی سے مکمل ہونگے۔تقریب سے ارکان قومی اسمبلی عبدالوسیم ،سمن جعفری ، نکہت شکیل اوروائس چیئرمین بلدیہ وسطی سید شاکر علی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تقریب کے اختتام پر بلدیہ وسطی کی جانب سے مہمان خصوصی اور مہمانان گرامی کو پھولوں کے گلدستے بھی پیش کئے۔





23rd Oct 2017 DMC Central Karachi Press Release